Unit 7 Urdu Translation of the Use of Force, 11 English by AG Ahmad
Chapter No. 7
The Use of Force
English
Paragraph
Please, come down as soon as you can, my daughter is very sick." When I arrived, I
was met by the mother, a big startled looking woman, very clean and apologetic
who merely said, "Is this the doctor?" and let me in. She added,
"You must excuse us, doctor, we have her in the kitchen where it is warm.
It is very damp here sometimes.
Urdu Translation
برائے مہر بانی جتنی جلد ہو سکے، پہنچ جائے میری بیٹی بہت بیمار ہے۔ جب میں
پہنچا تو ایک ایسی ماں سے میری ملاقات ہوئی،
جو بڑی لمبی چوڑی اور بوکھلائی سی نظر آتی تھی ۔ بہت صاف ستھری اور معذرت خواہانہ انداز سے اس نے صرف اتنا پوچھا، کیا آپ ڈاکٹر صاحب
ہیں؟‘‘ اور مجھے اندر لے گئی ۔ "اس نے بات کو بڑھاتے ہوئے کہا ۔’’ ڈاکٹر
صاحب، آپ کو ہمیں معاف کر دینا چاہئے کہ
ہم نے اس بچی کو باورچی خانے میں رکھا ہے ۔ جہاں حرارت ہے۔ بعض اوقات، یہاں بہت نمی ہوتی ہے ۔
English
Paragraph
The child was fully dressed and sitting on her father's lap near
the kitchen table. He tried to get up, but I motioned for him not to bother. I
could see that they were all very nervous, eyeing me up and down distrustfully.
As often, in such cases, they weren't telling me more than they had to, it was
up to me to tell them, that's why they were spending three dollars on me.
Urdu Translation
بچی نے مکمل لباس پہنا ہوا تھا اور باورچی خانے کی میز کے قریب اپنے والد کی گود میں بیٹھی تھی ۔ باپ نے اٹھنے کی کوشش کی، مگر میں نے اسے اشارہ کیا کہ زحمت نہ کرے۔ میں دیکھ سکتا تھا کہ وہ سب بہت مضطرب تھے اور میری جانب غور سے اوپر سے نیچے تک بے یقینی کے عالم میں دیکھ رہے تھے۔ جیسا کہ اکثر اس طرح کے واقعات میں ہوتا ہے ۔ وہ مجھے اس سے زیادہ کچھ نہیں بتا رہے تھے کہ جتنا ضروری تھا ، یہ مجھ پر تھا کہ انہیں بتا تا ؛ اس وجہ سے تو وہ مجھ پر 3 ڈالرز خرچ کر رہے تھے۔
English
Paragraph
The child was fairly eating me up with her cold, steady eyes, and
no expression on her face whatever. She did not move and seemed, inwardly,
quiet, an unusually attractive little thing, and as strong as a heifer in
appearance. But her face was flushed, she was breathing rapidly, and I realized
that she had a high fever. She had magnificent blonde hair, in profusion. One
of those picture children often reproduced in advertising leaflets and the photogravure
sections of the Sunday papers.
Urdu Translation
بچی واقعی اپنی بے تاثر ، ساکت آنکھوں سے جیسے مجھے کھا جائے گی اور اس کے چہرے پر بالکل کوئی تاثر نہ تھا۔ اس نے بالکل حرکت نہ کی اور اندر سے پرسکون دکھائی دی۔ ایک غیر معمولی طور پر چھوٹی سے دلکش سی چیز تھی اور بظاہر ایک نوجوان گائے کی طرح توانا کی کی دکھائی دیتی تھی۔ مگر اس کا چہرہ ٹامس ر ہاتھا ، وہ تیزی سے سانس لے رہی تھی ، اور میں یہ جان گیا کہ اسے تیز بخار تھا۔ اس کے بہت شاندار ہلکے بھورے رنگ کے گھنے بال تھے ۔ وہ ان تصویری بچوں میں سے ایک تھی۔ جن کی نقل اکثر اتوار کے اخبارات کے اشتہاری ورقوں اور عکسی حکا کی والے حصوں میں ملتی تھی ۔
" English
Paragraph
She's had a fever for three days," began the father, "and we don't know what it comes from My wife has given her things, you know, like people do, but it doesn't do any good. And there's been a lot of sickness around. So we tho't you'd better look her over and tell us what the matter is.As doctors often do, I took a trial shot at it as a point of departure. "Has she had a sore throat?" Both parents answered me together, "No.... No, she says her throat doesn't hurt her. "Does your throat hurt you?" added the mother to the child. But the little girl's expression didn't change nor did she move her eyes from my face. "Have you looked"? "I tried to," said the mother, but I couldn't see.
Urdu Translation
’’اسے گزشتہ تین دن
سے بخار ہے، اس کے والد نے بات شروع کی ، ’’اور ہمیں نہیں معلوم یہ کس وجہ سے ہے ۔
میری بیوی اسے ایسی چیز یں دے چکی ہے۔ جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ لوگ ایسے مواقع
پر دیتے ہیں۔ لیکن اس سے کوئی اچھا اثر نہیں ہوا۔ اور اردگرد بیماری بہت زیادہ پھیلی
ہوئی ہے ۔ پس ہم نے سوچا کہ یہ بہتر ہوگا کہ آپ اس کا معائنہ کر یں اور ہمیں
بتائیں کہ کیا معاملہ ہے ۔ جس طرح ڈاکٹر ز
اکثر کرتے ہیں۔ میں نے اندازے سے بات شروع
کی ۔ ’’ کیا اسکا گلا
خراب رہ چکا ہے؟‘‘
-
دونوں
والدین نے مجھے اکٹھے جواب دیا ”نہیں ...... نہیں ، وہ کہتی ہے۔ اسکا گلا
اسے تکلیف نہیں دیتا۔ ” کیا
تمہارا گااتمہیں تکلیف دیتا
ہے؟‘‘ماں نے بچی سے مزید پوچھا۔ مگر چھوٹی لڑکی کے تاثرات نہیں بدلے اور نہ ہی اس نے
میرے چہرے سے اپنی نگاہیں ہٹائیں ۔ ’’ کیا آپ نے دیکھ لیا ہے؟‘‘ ’’ میں نے کوشش کی
‘‘ ماں نے کہا، مگر میں نہیں دیکھ سکی ۔‘‘
English
Paragraph
"As it happens we had been having a number of cases of diphtheria in
the school to which this child went during that month and we were all, quite
apparently thinking of that,
though no one had as yet spoken of the thing". "Well," I said, "suppose we take a
look at the throat first. I smiled in my best professional manner and asking
for the child's first name I said, come on, Mathilda, open your mouth and let's
take a look at your throat."
"Nothing doing." "Aw, come on," I coaxed, "just open your mouth wide and let me take a look". "Look," I said opening both hands wide, "I haven't anything in my hands. Just open up and let me see."
Urdu Translation
بات یہ ہے کہ جس سکول میں یہ بچی جاتی تھی۔ وہاں اس ماہ کے دوران میں بہت سے خناق کے واقعات رونما ہو ر ہے تھے اور ہم سب ظاہری طور پر اسی کے بارے میں سوچ رہے تھے۔ اگر چہ ابھی تک کسی نے بھی اس بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا ۔‘‘ بہتر میں نے کہا : چلئے آئیں پہلے ہم گلے کا معائنہ کرتے ہیں ۔‘‘ میں اپنے بہترین پیشہ ورانہ انداز سے مسکرایا اور بچی کا نام پکارتے ہوئے ، میں اس سے مخاطب ہوا، شاباش میٹھلڈا اپنا منہ کھولو اور ہمیں اپنے گلے پر ایک نظر ڈالےر دو ۔‘‘ با لکل ٹس سے مس نہیں ہوئی ۔
چلو
شاباش چلو ‘‘ میں نے پھسلاتے ہوئے کہا،
صرف اپنا منہ پوری طرح کھولو اور مجھے ایک نظر دیکھنے دو۔‘‘ دیکھو،
میں نے اپنے ہاتھوں کو پوری طرح کھولتے ہوئے کہا۔ میرے ہاتھوں میں
کوئی بھی چیزنہیں ہے ۔ صرف اپنا منہ کھول اور مجھے دیکھنے دو۔”
English
Paragraph
Such a nice man," put in the mother. "Look how kind he is to you. Come on, do what he tells you to. He won't hurt you. At that I ground my teeth in disgust. If only they wouldn't use the word "hurt" I might be able to get somewhere. But I did not allow myself to be hurried or disturbed but speaking quietly and slowly I approached the child again.
Urdu Translation
کتنے
نفیس انسان ہیں، والدہ نے مداخلت کرتے
ہوئے کہا۔دیکھو، تمہارے ساتھ کتنی مہربانی سے پیش آ رہے ہیں ۔ چلو شاباش وہی کرو جیسےوہ تمہیں کہتے ہیں۔ وہ تمہیں تکلیف نہیں پہنچائیں گے ۔‘‘ اس بات پر
برہم ہو کر میں نے اپنے دانت پیسے۔ اگر صرف "تکلیف‘‘ کا لفظ استعمال نہ کرتیں تو ہوسکتا ہے میں کسی
نتیجے پر پہنچنے کے قابل ہوتا ۔ لیکن میں نے خود کو جدب بازی یا مضطرب ہونے کی اجازت نہ دی ۔ بلکہ سونن اور
آہستگی سے بولتے ہوئے میں دوبارہ بچی کے نزدیک آ یا ۔
English
Paragraph
As I moved my chair a little nearer, suddenly with one catlike movement, both her hands clawed instinctively for my eyes and she almost reached them too. In fact she knocked my glasses flying and they fell, though unbroken, several feet away from me on the kitchen floor. Both the mother and father almost turned themselves inside out in embarrassment and apology. "You bad girl," said the mother, taking her and shaking her by one arm. "Look what you've done with the nice man?
Urdu Translation
جیسے
ہی میں نے کرسی کو تھوڑ ا سا ز یادہ قریب کیا تو چا نک ایک بلی کی مانند اپنے دونوں ہاتھوں
سے میری آنکھیں نوچنے کے لئے
جھپٹی اور ترس یان وہ ان تک پہنچ
بھی گئی ۔ اصل میں، اس نے ہاتھ مار
کر میری عینک اڑا دی اوروہ باورچی خانے کے
فرش پر مجھ سے کیپ دور جا کر گرگئی ، اگر چہ ٹوٹی نہیں ۔ماں اور باپ دونوں نے
تقریبا شرمندگی اور معذرت کے عالم میں اپنے اندرونی جذبات کا اظہار کیا ۔ " تم
گندی بچی ہو۔ ماں نے اسے ایک ہاتھ سے پکڑ
تے ہو ئے اور ہلاتے ہوئے کہا۔ دیکھو، تم
نے یہ کیا کر دیا ۔یہ نفیس انسان۔ "
English
Paragraph
"For Heaven's sake," I broke in. "Don't call me a nice man
to her. I'm here to look at her throat on the chance that she might have
diphtheria and possibly die of it." But that's nothing to her. "Look
here," I said to the child, "we're going to look at your throat.
You're old enough to understand what I'm saying. Will you open it now by
yourself or shall we have to open it for you?"
Urdu Translation
خدا
کے واسطے ، میں نے ٹو کا ۔ اس کے سامنے مجھےنفیس آدمی نہ کہو ۔ میں یہاں اس توقع
پر ، اس کے گلے کا معائنہ کرنے آیا ہوں کہ شاید اسے خفاق ہو۔ جسکی وجہ سے اس کی موت واقع ہوسکتی ہے ۔‘‘ لیکن
یہ بات اس کے نزدیک کوئی اہمیت نہیں رکھتی ۔ ’’دیکھو ادھر ‘‘ میں نے بچی کو کہا ، ہم آپ کے گلے کا
معائنہ کرنے لگے ہیں ۔ آپ اب اتنی بڑی ہو کہ سمجھ سکو کہ میں کیا کہہ ر ہا ہوں
۔ کیا آپ اپنا منہ کھولیں گی یا ہمیں آپ کی خاطر اسے کھولنا
پڑے گا؟‘‘
English
Paragraph
Not a move. Even her expression hadn't changed. Her breaths,
however, were coming faster and faster. Then the battle began. I had to do it.
I had to have a throat culture for her own protection. But first I told the
parents that it was entirely up to them. I explained the danger but said that I
would not insist on a throat examination so long as they would take the responsibility. "If you don't do what the
doctor says you'll have to go to the hospital," the mother admonished her
severely.
Urdu Translation
کوئی
حرکت نہیں ہوئی۔ حتی کہ، اس کے تاثرات بھی نہیں بدلے تھے ۔ تاہم اس کی
سانسیں، اب تیز سے تیز آرہی تھیں ۔ پھر
مقابلہ شروع ہو گیا ۔ مجھے یہ سب کرنا پڑا۔ مجھے اس کی اپنی حفاظت کی خاطر اس کے
گلے کے بیمارخلیوں کا طبی معائنہ کرنا تھا ۔ مگر پہلے میں نے والدین کو بتایا کہ
مکمل طور پر ان پرمنحصر ہے ۔ میں نے خطرے
کی وضاحت کی۔ مگر کہا کہ میں گلے کے
معائنہ پر اس وقت تک اصرارنہیں کروں گا ۔ جب تک کہ وہ اس کی ذمہ داری نہیں لیں گے
۔ اگر آپ وہ کچھ نہیں کروگی، جو ڈ اکٹر
صاحب کہتے ہیں تو آپ کو ہسپتال جانا پڑے گا '' ماں نے سختی سے اسے جھڑ کا ۔
English
Paragraph
"Put her in front of you on your lap," I ordered, "and hold both her wrists." But as soon as he did the child let out a scream. "Don't, you're hurting me. Let go off my hands. Let them go I tell you." Then she shrieked terrifyingly, hysterically. "Stop it! You're killing me!. "Do you think she can stand it, doctor?" said the mother. "You get out," said the husband to his wife. "Do you want her to die of diphtheria"? "Come on now, hold her," I said.
Urdu Translation
اسے
اپنی گود میں لٹالیں ‘‘ میں نے حکم دیا اور اس کی دونوں کلائیاں پکڑ لیں ۔‘‘ لیکن
جونہی اس نے ایسا کیا، بچی نے ایک چیخ ماری ۔ کیا آ پ مجھے تکلیف نہیں پہنچار ہے
۔ میرے ہاتھ چھوڑ د یں۔ میں کہتی ہوں
کہ انہیں چھوڑ دیں۔ پھر وہ خوف زدہ ہو کر ہیجانی انداز سے چلائی ۔ بس کر و، آپ مجھے مار ر ہے ہو۔‘‘ آپ کا کیا خیال ہے ، وہ
یہ سب برداشت کر سکتی ہے’’ماں نے پوچھا۔ آپ باہر چلی جائیں ‘‘ خاوند نے اپنی بیوی
سے کہا۔کیا آپ چاہتی ہو کہ وہ خناق سے مر جائے؟‘‘ ادھر چلو اب ، پکڑ و اسے‘‘ میں نے کہا۔
English
Paragraph
Then I grasped the child's head with my left hand and tried to get
the wooden tongue depressor between her teeth. She fought, with clenched teeth,
desperately! But now I also had grown furious - at a child. I tried to hold
myself down but I couldn't. I know how to expose a throat for inspection. And I
did my best. When finally I got the wooden spatula behind the last teeth and
just the point of it into the mouth cavity, she opened up for an instant but
before I could see anything she came down again and gripped the wooden blade
between her molars. She reduced it to splinters before I could get it out again.
Urdu Translation
میں
نے بچی کا سر اپنے بائیں ہاتھ سے گرفت میں لیا اور لکٹری کا زبان کو دبانے والا آلہ اس کے دانتوں کے درمیان رکھنے کی کوشش
کی ۔ وہ مایوس کن حالات میں، آخری کوشش کے
طور پر دانت کو بھینچ کرلڑی۔ مگر اب میں بھی غضبناک ہو چکا تھا۔ ایک
بچی کے ساتھ ۔میں نے اپنے آپ کو قابو میں رکھنے کی کوشش کی، مگر میں ایسا نہ کر سکا۔ میں جانتا ہوں کہ معائنوں کے لئے گلے کو سامنے کس
طرح لا یا جا تا ہے اور میں نے اپنی
بہترین کوشش کی ۔ جب بلآ خر ، میں نے چپٹے منہ والا لکڑی کا آلہ، آخری دانتوں کے پیچھے تک پہنچایا اور صرف تھوڑی سی نوک منہ کے خلا میں کی تو اس
نے ایک لمحے کے لئے منہ کھولا۔ مگر اس سے
پہلے کہ میں کچھ دیکھ سکوں۔ اس نے دوبارہ
منہ بند کر لیا اور لکڑی کے چوڑے پھل کو دوبارہ اپنی داڑھوں کی گرفت میں لے لیا
۔ اس سے پہلے کہ میں اسے دوبارہ باہر نکال
سکوں۔ اس نے اسے ٹکڑوں میں تقسیم کردیا۔’’
" English
Paragraph
Aren't you ashamed," the mother yelled at her. "Aren't you ashamed to act like that in front of the doctor"? "Get me a smooth-handled spoon of some sort," I told the mother, "We're going through with this." The child's mouth was already bleeding. Her tongue was cut and she was screaming in wild hysterical shrieks. Perhaps I should have desisted and come back in an hour or more. No doubt it would have been better. But I have seen, at least, two children lying dead in bed of neglect in such cases, and feeling that I must get a diagnosis now or never, I went at it again. But the worst of it was that I too had got beyond reason. I could have torn the child apart in my own fury and enjoyed it. It was a pleasure to attack her. My face was burning with it.
Urdu Translation
کیاتم
شرمندہ نہیں ہو ، اس کی والدہ ، اس پر
چلائی ۔ کیا تم ڈاکٹر صاحب کے سامنے ایسا کر نے پر شرمندہ نہیں ہو؟‘‘ ” مجھے کوئی
سیدھی دستی والا چمچ دیں ، میں نے اس کی والدہ سے کہا۔ ہم اس کی مدد سے، یہ کام سرانجام دیں گے ۔‘‘ بچی کے منہ سے پہلے
ہی خون بہہ رہا تھا۔ اس کی زبان کیت ہوئی تھی اور وہ بے تحاشا ہیجانی
انداز سے چییںی مارتی ہوئی، چلا
رہی تھی ۔ شاید مجھے پر ہیز کرنا چاہیے تھا اور گھنٹہ بھر یا اس سے کچھ زائد میں
واپس آ جانا چاہئے تھا۔ بلا شبہ یہ بہت بہتر ہوتا ۔ مگر میں کم از کم 2 بچوں
کو اسطرح کی غفلت سے ایسے واقعات میں موت کا شکار ہوتے دیکھ چکا ہوں اوریہ محسوس کر رہا ہوں کہ مجھے ابھی اسی وقت
تشخیص کرنی ہے۔ ورنہ دوبارہ میں اس تک نہ
پہنچ پاؤں گا۔ لیکن سب سے بدترین بات یہ
تھی کہ میں بھی عقل کی حد پار کر چکا تھا۔
میں اپنے غصے کے عالم میں بچی کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے لطف اندوز بھی ہو سکتا
تھا۔ اس پر حملہ کرنا باعث خوشی تھا۔ میرا چہرہ اس سے ٹما ر
ہا تھا۔
English
Paragraph
In the final unreasoning assault I overpowered the child's neck and jaws. I forced the heavy silver spoon back of her teeth and down her throat till she gagged. And there it was both tonsils covered with membrane. She had fought valiantly to keep me from knowing her secret. She had been hiding that sore throat for three days at least and lying to her parents in order to escape just such an outcome as this. Now truly she was furious. She had been on the defensive before but now she attacked. Tried to get off her father's lap and fly at me while tears of defeat blinded her eyes.
Urdu Translation
عقل
سے عاری، اس آخری جسمانی حملے میں میں نے
بچی کی گردن اور جبڑے قابو میں کر لیے ۔ میں نے بھاری دھاتی چمچ اس وقت تک اسکے
دانتوں کے پیچھے تک اور نیچے اس کے گلے تک قوت سے گھسایا کہ وہ ابکائی کرنے لگی اور وہ رہا سب
کچھ سامنے ۔اس کے گلے کے دونوں غدود جھلی سے ڈھکے ہوئے تھے۔ وہ بہت بے جگری سے لڑی تھی
تاکہ مجھے اپنا راز جاننے سے باز رکھ سکے ۔
وہ کم از کم 3 دن سے اپنا سوجا ہوا گلا چھپا رہی تھی اور اپنے والدین سے جھوٹ بول رہی تھی تا کہ اس طرح کے کسی نتیجے سے بچی رہے ۔ اب حقیقی طور پر وہ غضبناک تھی ۔ پہلے وہ دفاعی انداز لئے ہوئے تھی۔ مگر اب اس نے حملہ کر دیا۔ اپنے والد کی گود سے باہر نکلنے کی اور مجھ پر چھلانگ لگانے کی کوشش کی۔ جبکہ شکت کے آنسوؤں نے اس کی آنکھوں کو دھندلا دیا تھا ۔
Visit My YouTube Channels, (1) AG Ahmad,
(2) AG Ahmad Vlogs, (3) AG Ahmad Fun
Comments
Post a Comment