Unit 4 Urdu Translation of Thank You, Mem, 11 English by AG Ahmad
Chapter No. 4
Thank you, M'am
English
Paragraph
She was a large woman with a large purse that had everything in it
but a hammer and nails. It had a long strap, and she carried it slung across
her shoulder. It was about eleven o'clock at night, dark, and she was walking
alone, when a boy ran up behind her and tried to snatch her purse. The strap
broke with a sudden single tug the boy gave it from behind. But the boy's
weight and the weight of the purse combined caused him to lose his balance.
Instead of taking off full blast as he had hoped, the boy fell on his back on
the sidewalk and his legs flew up. The large woman simply turned around and
kicked him right square in his blue jeaned sitter. Then she reached down,
picked the boy up by his shirt front, and shook him until his teeth rattled.
Urdu Translation
وہ
ایک بہت بھاری بھر کم عورت تھی، جسکے پاس
ایک بہت بڑا پرس تھا ۔ جس میں ایک ہتھوڑی اور کیلوں کے سوا سب کچھ تھا ۔ اس کی ایک
لمبی سے پیٹی تھی اور اس نے اسے اپنے کندھے کے گر دلٹکا ر کھا تھا۔ یہ رات کے
تقریبا گیارہ بجے کا وقت تھا ، اندھیرا تھا اور وہ تنہا پیدل چل رہی تھی۔ جب ایک لڑکا اس کے پیچھے سے تیزی سے بھا گتا ہوا آیا اور اس کا پرس چھیننے کی کوشش کی ۔ پیٹی ایک ہی جھٹکے
سے ٹوٹ گئی۔ جولڑ کے نے اچا نک پیچھے سے
لگا یا تھا ۔ لیکن لڑ کے اور پرس کا مجموعی وزن لڑ کے کے
توازن کھونے کا باعث بنا۔
پوری
رفتار پکڑنے کی بجائے، جیسا کہ اسے امید تھی ،لڑ کا پیدل چلنے والوں کے راستے پر کمر
کے بل گر پڑا اور اس کی ٹانگیں اوپر کی
جانب اٹھ گئیں ۔
بڑے
قد والی عورت نے صرف رخ موڑا اور بالکل سید ھے اس کی نیلے رنگ میں ملبوس پیٹھ پر ٹھوکر ماری ۔ پھر وہ نیچے جھکی،
لڑ کے کواس کی قمیض کے گریبان سے پکڑ کر اوپر اٹھایا اور اس وقت تک ہلاتی رہی، جب تک اس کے دانت نہ بجنے لگے ۔
English
Paragraph
After that the woman said, "Pick up my pocketbook, boy, and
give it here."
She still held him tightly. But she bent down enough to permit him
to stoop and pick up her purse. Then she said, "Now ain't you ashamed of
yourself?" Firmly gripped by
his shirt front, the boy said, "Yes'm."
The woman said, "What did you want to do it for?"
The boy said, "I didn't aim to."
She said, "You a lie!"
By that time two or three people passed, stopped, turned to look,
and some stood watching.
"If I turn you loose, will you run?" asked the woman.
"Yes'm," said the boy.
Urdu Translation
اس
کے بعد اس خاتون نے کہا ،’’میر اتھیلا اٹھاؤ ،لڑ کے ، اور اسے ادھر دو ۔
اس
نے ابھی تک اسے مضبوطی سے پکڑا ہوا تھا۔ مگر وہ اس حد تک جھکی کہ لڑکا نیچے جھک کے
اس کا پرس اٹھا کر اسے پکڑادے۔ پھر وہ اس سے مخاطب ہوئی ’’اب یہ بتاؤ کہ کیا تم اپنے
آپ پر شرمندہ نہیں ہو؟
"اپنے
گریبان سے مضبوطی سے قابو کیے گئے لڑ کے نے کہا '' جی ہاں محتر مہ ۔‘‘
خاتون
نے کہا ، تم ایسا کس لئے کرنا چاہتے تھے؟‘‘ لڑکے نے کہا، میرا کوئی ارادہ نہ تھا۔“ اس خاتون نے غصے کے عالم میں کہا '' تم جھو ٹے ہو‘‘ ۔اس وقت تک دو یا تین لوگ گزرے، رکے، دیکھنے کیلئے مڑے
اور کچھ کھڑے ہوئے دیکھتے رہے۔
اگر
میں تمہیں چھوڑ دوں تو کیا تم بھاگ جاؤ گے؟‘‘ اس خاتون نے دریافت کیا۔
’’ جی
ہاں محتر مہ لڑکے نے جواب دیا ۔
English
Paragraph
"Then I won't turn you loose," said the woman. She did not
release him .Lady, I'm sorry," whispered the boy. "Um-hum!
your face is dirty. I got a great mind to wash your face for you. Ain't you got
no body home to tell you to wash your face?" "No'm," said the boy.
"Then it will get washed this evening," said the large woman,
starting up the street,
dragging the frightened boy behind her.
He looked as if he were fourteen or fifteen, frail and willow-wild,
in tennis shoes and blue jeans.
The woman said, "You ought to be my son. I would teach you
right from wrong. Least I can do right is to wash your face. Are you hungry?"
"No'm," said the being dragged boy. "I just want you to
turn me loose."
"Was I bothering you when I turned that corner?" asked the
woman. "No'm."
Urdu Translation
پھر
تو میں تمہیں نہیں چھوڑوں گی ‘‘ خاتون کہنے لگی ۔ خاتون نے اسے نہیں چھوڑا۔’’محتر مہ میں معذرت کرتا ہوں ‘‘لڑ کے نے سرگوشی کے انداز
سے کہا۔ ’’اوں ،
ہوں ! تمہارا چہرہ میلا ہے ۔ میرے ذہن میں ایک زبردست خیال آ یا ہے کہ تمہارا چہرہ
تمہاری ہی بہتری کے لئے دھلاؤں ۔ کیا تمہارے گھر میں کوئی نہیں جو تمہیں کہے کہ
اپنا منہ دھولو ؟‘‘ نہیں محترمہ ‘‘لڑکے نے کہا۔ ’’ پھر اسے آج شام دھو دیا جائے
گا ‘‘اس بھاری خاتون نے خوفز دولڑ کے کو اپنے پیچھے گھینتے ہوئے گلی میں سامنے کی
جانب چلنا شروع کر دیا ۔
ایسا
لگتا تھا کہ شاید و ہ چود و یا پندر ہ سال
کا ہو، جڑی بوٹی جتنا د بلا اور کمزور اور نیلے رنگ کی جینز اور ٹینس والے جوتے
پہنے ہوئے ۔ خاتون نے کہا، تمہیں میرا بیٹا ہونا چاہئےتھا۔ تمہیں
غلط اور صحیح میں تمیز
کرنا سکھاؤں گی ۔ کم از کم اس وقت جو میں کر
سکتی ہوں، وہ یہ ہے کہ تمہارا منہ دھلا ؤں
۔ کیا تم بھو کے ہو؟‘‘
نہیں
محترمہ گھسیٹے جانے والے لڑکے نے کہا۔ میں صرف یہ چاہتا ہوں کہ آپ مجھے چھوڑ دیں ۔‘ خاتون
نے پوچھا۔
‘ کیا میں تمہیں اس وقت پریشان کر رہی تھی، جب میں اس کونے میں مڑی تھی ‘‘ ۔نہیں محترمہ
English
Paragraph
"But you put yourself in contact with me," said the woman.
"If you think that that contact is not going to last awhile, you got
another thought coming. When, I get through with you, sir, you are going to
remember Mrs. Luella Bates Washington Jones."
Sweat popped out on the boy's face and he began to struggle. Mrs.
Jones stopped, jerked him around
in front of her, put a half nelson about his neck, and continued to drag him up
the street. When she got to her door, she dragged the boy inside, down a hall,
and into a large kitchenette-furnished room at the rear of the house. She
switched on the light and left the door open. The boy could hear other roomers
laughing and talking in the large house. Some of their doors were open, too, so he knew that he
and the woman were not alone. The woman still held him by the neck in the
middle of her room.
Urdu Translation
لیکن
تم نے جان بوجھ کر مجھ سے رابطے کی صورت پیدا کی ۔ خاتون نے کہا، اگر تمہارا یہ
خیال ہے کہ یہ تعلق کچھ زیادہ عرصے کے لئے قائم نہیں رہے گا تو تمھیں کچھ اور سوچنا چاہیے ۔ جب میں آپ کے
ساتھ اپنا معاملہ ختم کرلوں، جناب ، تو آپ مسزلو لابیٹس
واشنگٹن جونز کو یا درکھو گے ۔‘‘ لڑ کے کے چہرے پر پسینہ پھوٹ پڑا اور اس نے جان چھڑانے کیلئے کوشش شروع کر دی ۔ كام سز جونز رکی ،جھٹکے سے گھما کر اس کو
اپنے سامنے کیا ۔ اس کی گردن کے گرد بھی قفلی لگائی اور گلی میں سامنے کی جانب
گھسیٹنا جاری رکھا ۔ جب وہ اپنے گھر کے دروازے پر پہنچی تو لڑکے کو گھسیٹ کر اندر
ہال کی طرف سے
گھر کے پچھلی جانب واقع ایک بڑے کمرے میں لے آئی۔ جسے شائد باورچی خانے کے طور پر سجایا گیا تھا
۔اس نے روشنی جلائی اور درواز کھلا چھوڑ دیا۔ لڑکا اس بڑے گھر کے دوسرے رہائشیوں
کو ہنستے ہوئے اور باتیں کرتے ہوئے سن سکتا تھا۔ ان میں سے کچھ کے دروازے بھی کھلے
تھے۔ اس لئے، اسے یہ معلوم ہو گیا کہ وہ
اور خاتون ا کیلئے نہ تھے ۔ خاتون نے
ابھی تک اپنے کمرے کے وسط میں اسے گردن سے دبوچا ہوا تھا۔
English
Paragraph
She said, "What is your name?"
"Roger," answered the boy.
"Then, Roger, you go to that sink and wash your face," said the
woman, whereupon she turned him loose-at last. Roger looked at the door- looked
at the woman - looked at the door and went to the sink.
"Let the water run until it gets warm," she said. "Here's
a clean towel."
"You gonna take me to jail?" asked the boy, bending over the
sink.
"Not with that face, I would not take you nowhere," said the
woman. "Here I am trying to get home to cook me a bite to eat, and you
snatch my pocketbook! Maybe you ain't been to your supper either, late as it
be. Have you?"
"There's nobody home at my house," said the boy.
"Then we'll eat," said the woman. "I believe you're hungry
- or been hungry - to try to snatch my pocketbook!"
Urdu Translation
خاتون
نے پوچھا : تمہارا نام کیا ہے؟‘‘ ’’راجر‘‘لڑ
کے نے جواب دیا ۔ ’’تو پھر
راجر ،تم وہاں سنک پر جاؤ اور اپنا منہ دھوؤ‘‘خاتون نے کہا ، اس کے ساتھ ہی، اس نے
بالآخر اسے چھوڑ دیا ۔ راجر نے دروازے کی طرف دیکھا ۔ پھر خاتون کی طرف دیکھا ۔
پھر دروازے کی طرف اور پھر سنک کی طرف چلا گیا ۔ پانی کو اس وقت تک پہنے دو جب تک
وہ گرم ہو جائے ‘‘ اس نے کہا ۔ یہ صاف تو لیہ ہے۔‘‘ کیا آپ مجھے جیل لے جائیں گی؟‘‘ لڑکے نے سنک کے
اوپر جھکتے ہوئے پوچھا۔ ایسے چہرے کے ساتھ نہیں ، میں تمہیں کسی جگہ نہیں لے کر
جاؤں گی۔ ‘‘ خاتون نے کہا ’’ دیکھو بھلا میں اس کوشش میں ہوں
کہ کوئی چیز گھر لا کر کھانے کیلئے پکائی جائے اور تم میرا پرس ہی چھین لیتے
ہو۔ ہوسکتا ہے ،تم نے شام کا کھانا بھی نہ کھایا ہو کیونکہ تاخیر جو ہوگئی ہے ۔
کیا تم نے کھانا کھایا ہے؟
’’میرے
گھر میں کوئی نہیں تھا ، ‘لڑکے نے کہا ۔ ’’ تو پھر ہم کھائیں گے‘‘ خاتون نے کہا ۔’’ مجھے یقین ہے
کہ تم بھو کے ہو یا بھوکےہو رہے تھے ۔ جس کی وجہ سے تم نے میرا پرس چھیننے کی کوشش
کی۔
English
Paragraph
"I want a pair of blue suede shoes," said the boy. "Well, you didn't have to snatch my pocketbook to get some suede shoes," said Mrs. Luella Bates Washington Jones. "You could have asked me."M'am?"
The water was dripping from his face, the boy looked at her. There was a long pause. A very long pause. After he had dried his face, and not knowing what else to do, dried it again, the boy turned around, wondering what next. The door was open. He could make a dash for it down the hall. He could run, run, run, run!
The woman was sitting on the daybed. After a while she said,
"I were young once and I wanted things I could not get.” There was another
long pause. The boy's mouth opened. Then he frowned, not knowing he frowned.
Urdu Translation
میں
نیلے رنگ کے نرم چمڑے کے جوتوں کا جوڑ اخر ید نا چاہتا ہوں۔ ‘‘لڑ کےنے کہا ۔ اچھا،
دیکھو میں ان نرم چمڑے کے جوتوں کے حصول
کیلئےمیراتھیلا نہیں چھیننا چاہیے تھا ، مسزلولابیٹس واشنگٹن جونز نے کہا۔ تم مجھے
کہہ دیتے۔ اس کے چہرے سے پانی ٹپک رہا تھا۔ لڑکے نے خاتون کی طرف دیکھا۔ ۔ گفتگو میں کافی لمبا وقفہ آ گیا ۔ ایک بہت ہی
لمبا وقفہ ۔ اپنا چہرہ خشک کرنے کے بعد اور نہ جانتے ہوئے کہ اور کیا کرنا ہے، اس نے
دوبارہ اسے خشک کیا۔لڑ کا حیران ہو تے ہو ئے مرڑا کہ اب کیا ہو نے والا تھا۔
درواز
کھلا تھا ۔ وہ ہال کی جانب تیزی سے دوڑ لگا سکتا تھا۔ وہ بھاگ سکتا تھا ، بھاگ
سکتا تھا ، بھاگ سکتا تھا ، بھاگ سکتا تھا؟ خاتون ایسے صوفے پر بیٹھی تھی، جسےبیڈ میں بھی تبدیل کیا جا سکے ۔ کچھ دیر بعد
کہنے لگی ' میں بھی کبھی جوان تھی اور وہ چیز یں لینا چاہتی تھی، جو میں نہیں حاصل کر سکتی تھی ۔‘‘ ایک
اور بہت ہی لمبا وقفہ آ گیا ۔ لڑکے کا منہ
کھل گیا ۔ پھر اس نے تیوری چڑھائی، یہ نہ
جانتے ہوئے کہ اس نے تیوری کیوں چڑ ھائی
ہے ۔
English
Paragraph
The woman said, "Um-hum! You thought, I was going to say but,
didn't you? You thought I was going to say, but I didn't snatch people's
pocketbooks. Well, I wasn't going to say that." Pause. Silence. "I
have done things, too, which I would not tell you, son. Everybody's got something in common. So
you sit down while I fix up something to eat. You might run that comb through
your hair so you will look presentable."
In another corner of the room behind a screen were a gas plate and
an ice-box.
Mrs. Jones got up and went behind the screen. The woman did not watch the boy
to see if he was going to run now, nor did she watch her purse, which she had
left behind her on the daybed. But the boy took care to sit on the far side of
the room, away from the purse, where he thought she could easily see him out of
the corner of her eye if she wanted to. He did not trust the woman not to trust
him. And he did not want to be mistrusted now.
Urdu Translation
خاتون نے کہا ‘‘اوں ، ہوں ! تم نے سوچا کہ میں کہنے لگی تھی کہ لیکن، کیانہیں سوچا؟ تم نے سوچا کہ میں کہنے لگی تھی کہ لیکن میں لوگوں کے پرس نہیں چھینا کرتی تھی ۔ٹھیک ہے، میں نہیں کہنے لگی تھی ۔وقفہ ۔ خاموشی ۔ " میں بھی ایسے کام کر چکی ہوں، جو میں تمہیں نہیں بتاؤں گی بیٹا۔ ہرشخص میں کوئی نہ کوئی چیز مشترک ہوتی ہے ۔ بس تم ٹھیک طرح سے بیٹھ جاؤ جبکہ میں کچھ کھانے کولگاتی ہوں ۔ تم اپنے بالوں میں کنگھی کر سکتے ہوتا کہ تم معقول حلئے میں نظر آؤ۔‘‘ کمرے کے ایک دوسرے کونے میں ایک پردے کے پیچھے چولہا اور ریفریجریٹر تھے ۔ مسزجونز اٹھی اور پردے کے پیچھے چلی گئی ۔ خاتون نے لڑ کے پر یہ د یکھنے کیلئے نظر نہیں رکھی کہ اب وہ بھاگ تو نہیں رہا تھا ، نہ ہی اس نے اپنے پرس پر نظر رکھی جو کہ اس نے اپنے پیچھے صوفہ نما بیڈ پر رکھ چھوڑ اتھا۔لیکن لڑکے نے احتیاط برتی کہ کمرے کی پر لی طرف پرس سے دور ہوکر بیٹھے، جہاں اس کے خیال میں، وہ خاتون اگر چاہتی تو اپنی آنکھ کے کونے سے آسانی سے اسے دیکھ سکتی تھی ۔ اس نے اس بات پر بھروسہ نہ کیا کہ خاتون اس پر اعتماد نہ کرے اور وہ نہیں چاہتا تھا کہ اس پر اب شک وشبہ کیا جائے ۔
English
Paragraph
"Do you need somebody to go to the store?" asked the boy,
"may be to get some milk or something?” “Don't believe I do," said
the woman, "unless you just want sweet milk yourself. I was going to make
cocoa out of this canned milk I got here.”
"That will be fine," said the boy.
She heated some lima beans and beef she had in the icebox, made the
cocoa, and set the table. The woman did not ask the boy anything about where he
lived, or his folks, or anything else that would embarrass him. Instead, as
they ate, she told him about her job in a hotel beauty shop that stayed open
late, what the work was like, and how all kinds of women came in and out,
blondes, redheads, and Spanish. Then she cut him a half of her ten-cent cake.
Urdu Translation
’’ کیا آپ کو ضرورت ہے کہ آپ کسی کو دکان پر بھیجیں ‘‘لڑ کے نے پوچھا ، تا کہ کچھ دودھ یا کوئی اور چیز لے آئے ؟‘‘ ’’میرا خیال ہے نہیں ‘‘خاتون نے کہا، جب تک تم اپنے لئے کچھ میٹھا دودھ لا نا نہ چا ہو ۔ میں اس ڈبے میں بند دودھ سے جو میرے پاس موجود ہے ، کوکو بنانے جا رہی تھی ۔‘‘ یہ بہت عمدہ ر ہے گا‘‘لڑ کا کہنے لگا ۔ اس نے کچھ لیما کی پھلیاں اور گائے کا گوشت گرم کیا، جو اس کے پاس فریج میں موجود تھا ، کوکو بنا یا اور کھانے کی میز لگا دی ۔ خاتون نے لڑکے سے ایسی کوئی بات نہیں پوچھی کہ وہ کہاں رہتا تھا یا اس کے عزیز واقارب کے بارے میں یا کوئی اور ایسی چیز جوا سے شرمندہ کرتی ۔ اس کی بجائے کھانے کے دوران ، وہ اسے اپنی ملازمت کے بارے میں بتاتی رہی جو کہ ایک ہوٹل کے سنگھار خانے میں تھی۔ جورات گئے تک کھلا رہتا تھا ، کا م کس نوعیت کا تھا اور کس طرح سے ہرقسم کی خواتین وہاں آتی جاتیں، جن میں بھورے بالوں اور گوری رنگت کی خواتین ، سرخ بالوں والی اور ہسپانوی شامل تھیں ۔ پھر خاتون نے لڑ کے کو دس سینٹ والے کیک کا ایک آدھا ٹکرا کاٹ کر دیا۔
English
Paragraph
'Eat some more, son," she said.
When they were finished eating, she got up and said, "Now here,
take this ten dollars and buy yourself some blue suede shoes. And next time, do
not make the mistake of snatching onto my pocketbook nor anybody else's-because
shoes got by devilish ways will burn your feet. I got to get my rest now. But
from here on in, son, I hope you will behave yourself."
She led him down the hall to the front door and opened it.
"Good night! Behave yourself, boy!" she said, looking out into the
street as he went down the steps.
The boy wanted to say something other than, "Thank you,
m'am," to Mrs. Luella Bates Washington Jones, but although his lips moved,
he couldn't even say that as he turned at the foot of the barren stoop and
looked up at the large woman in the door. Then she shut the door.
Urdu Translation
’’بیٹا ، کچھ اور کھاؤ‘‘اس نے کہا۔ جب وہ کھا ناختم کر چکے تو وہ اٹھی اور کہا، 'اب یہاں یہ دس ڈالرزلو اور اپنے لئے عمدہ چمڑے کے جوتے خریدلو ۔ اور اگلی مرتبہ میرے یا کسی اور کے پرس پر قبضہ کرنے کی غلطی نہ کرنا۔ کیونکہ شیطانی طریقوں سے حاصل کئے گئے ، جو تے تمہارے پاؤں جلا د یں گے۔ اب میں آرام کروں گی، مگر آج کے بعد بیٹا ، مجھے امید ہے کہ تم اپنے آپ کو سدھارلو گے ۔‘‘
خاتون نے ہال کی طرف سے لڑ کے کی دروازے تک رہنمائی کی اور اسے کھولا ۔ شب بخیر! بیٹا ، اچھے بچے بنو!‘‘ خاتون نے بیرونی جانب گلی میں دیکھتے ہوئے کہا، جیسے ہی وہ لڑ کا سٹرھیوں سے نیچے اتر نے لگا۔ " لڑکے نے مسز لولا بیٹس واشنگٹن جونز کو کہا، شکر یہ محترمہ۔ اس کے علاوہ کچھ کہنا چاہتا تھا ، اگر چہ اس کے ہونٹ ہلے ، مگر مڑ تے ہوئے ، جب اس نے خالی چبوترے کی پہلی سیڑھی پر قدم رکھا اور اوپر کی جانب دروازے میں کھڑی بھاری بھرکم خاتون کی جانب دیکھا ۔ تو وہ یہ بھی نہ کہہ سکا ۔ اسں کے بعد خاتون نے دروازہ بند کر دیا۔
Visit My YouTube Channels, (1) AG Ahmad,
(2) AG Ahmad Vlogs, (3) AG Ahmad Fun
Comments
Post a Comment